طرز جینے کے سکھاتی ہے مجھے
طرز جینے کے سکھاتی ہے مجھے
تشنگی زہر پلاتی ہے مجھے
رات بھر رہتی ہے کس بات کی دھن
نہ جگاتی نہ سلاتی ہے مجھے
آئینہ دیکھوں تو کیونکر دیکھوں
یاد اک شخص کی آتی ہے مجھے
بند کرتا ہوں جو آنکھیں کیا کیا
روشنی سی نظر آتی ہے مجھے
کوئی مل جائے تو رستہ کٹ جائے
اپنی پرچھائیں ڈراتی ہے مجھے
اب تو یہ بھول گیا کس کی طلب
دیس پردیس پھراتی ہے مجھے
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 46)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.