Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تصور آپ کا ہے اور میں ہوں

نظام رامپوری

تصور آپ کا ہے اور میں ہوں

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    تصور آپ کا ہے اور میں ہوں

    یہی اب مشغلا ہے اور میں ہوں

    مری ضد سے ملا پھر دشمنوں سے

    بس اب وہ بے وفا ہے اور میں ہوں

    وہ ہو اور میں ہوں اور کوئی نہ ہو غیر

    یہی ہر دم دعا ہے اور میں ہوں

    تصور میں ہیں پہروں ان سے باتیں

    شکایت کا مزا ہے اور میں ہوں

    تمہاری خو ہے رنجش ہر گھڑی کی

    یہ جھگڑا روز کا ہے اور میں ہوں

    الٰہی وصل ہے یا خواب ہے یہ

    حصول مدعا ہے اور میں ہوں

    ہزاروں غم تو دیکھے اس سے مل کر

    وہی پھر حوصلا ہے اور میں ہوں

    سہے کیا کیا ستم اور اب تلک بھی

    تمنا ہے وفا ہے اور میں ہوں

    گئے وہ تو جہاں جانا تھا ان کو

    اب ان کا نقش پا ہے اور میں ہوں

    ہر اک سے حال دل کہتا ہوں اپنا

    یہ چرچا جا بہ جا ہے اور میں ہوں

    دو عالم کی خوشی سے کچھ نہیں کام

    فقط اک غم ترا ہے اور میں ہوں

    وہ ہے اور عہد نامے ہیں عدو سے

    نصیبوں کا لکھا ہے اور میں ہوں

    غم دوری قیامت ہے کہ ہر دم

    اجل کا سامنا ہے اور میں ہوں

    خدا کی جنتیں ہیں اور ہے خلق

    صنم کوچہ ترا ہے اور میں ہوں

    سحر ہوتے ہی جاتے ہی کسی کے

    وہی آہ و بکا ہے اور میں ہوں

    نظامؔ اس بت کے غم میں ہو تسلی

    بس اک ذات خدا ہے اور میں ہوں

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 193)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے