تصویر سے کبھی تو کبھی خود سے بات کی
تصویر سے کبھی تو کبھی خود سے بات کی
تجھ سے بچھڑ کے میں نے یوں ہی دن سے رات کی
اب تک تمام درد و الم مل چکے مجھے
اب مجھ پہ انتہا ہے ترے التفات کی
جب مسکرائے گا تو جہاں مسکرائے گا
تقدیر بن چکا ہے کوئی کائنات کی
یہ اور بات میں ہی انہیں دیکھتا رہا
وہ سامنے بھی آئے تو کب مجھ سے بات کی
بس جان لو وہیں سے رہ دوست آ گئی
جب ابتدا ہو سلسلۂ حادثات کی
غم سے نجات مجھ کو ملے کس طرح ظہورؔ
کچھ فکر بھی تو چاہئے راہ نجات کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.