تضاد اچھا نہیں طرز بیاں کا ہم زبانوں میں
دلچسپ معلومات
11-12-1950
تضاد اچھا نہیں طرز بیاں کا ہم زبانوں میں
حقیقت کو چھپاتا جا رہا ہوں داستانوں میں
سبھی تو آج برگشتہ ہیں عظمت سوز پستی سے
مچا رکھی ہے اک ہلچل زمیں نے آسمانوں میں
سمجھتا ہوں میں بے مفہوم سی آواز شکوے کو
مصیبت خود مدد کرتی ہے آ کر امتحانوں میں
مرا آئینۂ احساس حیراں ہو نہیں سکتا
یقیں کا نور پیدا کر ہی لیتا ہے گمانوں میں
بنا رکھا ہے بد تر از قفس خوف اسیری نے
سوا تنکوں کے اب کیا رہ گیا ہے آشیانوں میں
نیا اک معبد امید بھی تعمیر کرنا ہے
عنادل معتکف کب تک رہیں گی گلستانوں میں
مری نیرنگیاں چھانے لگی ہیں رنگ محفل پر
بہت کچھ فرق یعقوبؔ آ چلا ہے داستانوں میں
- Sang-e-meel
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.