تیرا خیال جاں کے برابر لگا مجھے
تیرا خیال جاں کے برابر لگا مجھے
تو میری زندگی ہے یہ اکثر لگا مجھے
دریا ترے جمال کے ہیں کتنے اس میں گم
سوچا تو اپنا دل بھی سمندر لگا مجھے
لوٹا جو اس نے مجھ کو تو آباد بھی کیا
اک شخص رہزنی میں بھی رہبر لگا مجھے
کیا بات تھی کہ قصۂ فرہاد کوہ کن
اپنی ہی داستان سراسر لگا مجھے
آمد نے تیری کر دیا آباد اس طرح
خود اپنا پہلی بار مرا گھر لگا مجھے
آیا ہے کون میری عیادت کے واسطے
کیوں اپنا حال پہلے سے بہتر لگا مجھے
کیا یاد آ گیا مجھے کیوں یاد آ گیا
غنچہ کھلا جو شاخ پہ پتھر لگا مجھے
- Sukhan Mere Tumhare Darmiyan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.