Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے دیوانے نے دیوار میں در کھولا ہے

ماہر بلگرامی

تیرے دیوانے نے دیوار میں در کھولا ہے

ماہر بلگرامی

MORE BYماہر بلگرامی

    تیرے دیوانے نے دیوار میں در کھولا ہے

    سر افلاک نیا باب قمر کھولا ہے

    ڈھل گیا دن بھی وہیں رات نے ڈیرا ڈالا

    تھک کے رہرو نے جہاں رخت سفر کھولا ہے

    میرے چپ رہنے پہ بھی بات وہاں تک پہنچی

    راز دل تو نے مگر دیدۂ تر کھولا ہے

    ہم کبھی تہہ سے سمندر کے ہیں موتی لائے

    کبھی پرچم سر مہ سینہ سپر کھولا ہے

    در شبنم مہ و انجم ہیں کبھی جلوہ فروش

    کس نے گنجینہ یہ ہر شام و سحر کھولا ہے

    کوہ کن بن کے کبھی ہم نے برنگ مجنوں

    عشق کا باب بہ انداز دگر کھولا ہے

    حسد و حرص و ہوس ایسے کئی چور ملے

    میں نے چپ چاپ کبھی اپنا جو گھر کھولا ہے

    سیکڑوں خواہشوں کی ناگنیں ڈسنے کو بڑھیں

    ہم نے جب بھی در گنجینۂ زر کھولا ہے

    جس کو دیکھو وہی وارفتۂ منزل ہے یہاں

    واہ کیا مکتبۂ فکر و نظر کھولا ہے

    کس کو فرصت جو سنے تیری کہانی ماہرؔ

    دفتر اک شکوؤں کا یہ تو نے مگر کھولا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے