تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں
تیرے دل سے اتر چکا ہوں میں
ایسا لگتا ہے مر چکا ہوں میں
اب مجھے کس طرح سمیٹو گے
ریزہ ریزہ بکھر چکا ہوں میں
تیری بے اعتنائیوں کے سبب
ظرف کہتا ہے بھر چکا ہوں میں
تجھ کو ساری دعائیں لگ جائیں
اب تو جینے سے ڈر چکا ہوں میں
ایک غم اور منتظر ہے مرا
ایک غم سے گزر چکا ہوں میں
تجھ کو نفرت سے ہی نہیں فرصت
چاہتوں میں سنور چکا ہوں میں
آئینہ اب نہیں ہے گرد آلود
رو چکا ہوں نکھر چکا ہوں میں
خود سے لڑنا بہت ہی مشکل ہے
تیری خاطر یہ کر چکا ہوں میں
اب تو باہر نکال پانی سے
دیکھ اب تو ابھر چکا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.