تیرے حسین جسم کی پھولوں میں باس ہے
تیرے حسین جسم کی پھولوں میں باس ہے
گو وہم ہے یہ وہم قرین قیاس ہے
وہ اشک جس پہ چاندنی شب کا لباس ہے
شاید کتاب غم کا کوئی اقتباس ہے
میری طرح ہر اک کو ہے چاہت اسی کی پھر
گزرے دنوں کے زہر میں کتنی مٹھاس ہے
برسوں گزر گئے مگر اب تک نہیں بجھی
کتنی عجیب ریت کے ساحل کی پیاس ہے
میری صدا کھچ اس طرح آئی ہے لوٹ کر
محسوس ہو رہا ہے کوئی آس پاس ہے
بوندیں پڑیں تو اور زیادہ ہوئی تپش
شاید اسی کا نام زمیں کی بھڑاس ہے
اپنے گھروں میں خوش ہیں چراغوں کو لے کے لوگ
کس کو خبر کہ رات کا چہرہ اداس ہے
دھندلا سا زرد ماضی کا ہو جس طرح ورق
کتنا حسین آپ کا رنگ لباس ہے
کس وقت کیفؔ ٹوٹ کے گر جائے کیا خبر
پلکوں پہ ایک حلقۂ زنجیر یاس ہے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 520)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.