Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیرے خاموش تکلم کا سہارا ہو جاؤں

محشر آفریدی

تیرے خاموش تکلم کا سہارا ہو جاؤں

محشر آفریدی

MORE BYمحشر آفریدی

    تیرے خاموش تکلم کا سہارا ہو جاؤں

    تیرا انداز بدل دوں ترا لہجہ ہو جاؤں

    تو مرے لمس کی تاثیر سے واقف ہی نہیں

    تجھ کو چھو لوں تو ترے جسم کا حصہ ہو جاؤں

    تیرے ہونٹوں کے لیے ہونٹ میرے آب حیات

    اور کوئی جو چھوئے زہر کا پیالہ ہو جاؤں

    کر دیا تیرے تغافل نے ادھورا مجھ کو

    ایک ہچکی اگر آ جائے تو پورا ہو جاؤں

    دل یہ کرتا ہے کہ اس عمر کی پگڈنڈی پر

    الٹے پیروں سے چلوں پھر وہی لڑکا ہو جاؤں

    اپنی تکلیم کا کچھ ذائقہ تبدیل کروں

    تجھ سے بچھڑوں میں ذرا دیر ادھورا ہو جاؤں

    دل کہ صحبت مجھے ہر وقت جواں رکھتی ہے

    عقل کے ساتھ چلا جاؤں تو بڈھا ہو جاؤں

    اس قدر چیختی رہتی ہے خاموشی مجھ میں

    شور کانوں میں اتر جائے تو بہرا ہو جاؤں

    تیرے چڑھتے ہوئے دریا کو پشیماں کر دوں

    تجھ کو پانے کے لئے ریت کا صحرا ہو جاؤں

    آپ ہستی کو ترے شوق پہ قربان کروں

    تو اگر توڑ کے خوش ہو تو کھلونا ہو جاؤں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے