تیرے لہجے میں بے باکی بہت ہے
تیرے لہجے میں بے باکی بہت ہے
مگر فطرت میں چالاکی بہت ہے
یہاں پاکیزگی کی بات مت کر
یہاں ذہنوں میں ناپاکی بہت ہے
تبسم تو لبوں پر ہے تمہارے
مگر آنکھوں میں نمناکی بہت ہے
عناصر تو کئی ہیں اس میں لیکن
ہمارا جسم یہ خاکی بہت ہے
مسیحا کہتے ہیں مہتابؔ جس کو
سنا ہے اس میں سفاکی بہت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.