تیری دولت رہ جائے گی تیرے گھر چوباروں تک
تیری دولت رہ جائے گی تیرے گھر چوباروں تک
میرے اکھشر سیر کریں گے سورج چاند ستاروں تک
بات کفن کی نکلی تھی پر رستے میں نیلام ہوئی
رنگ برنگی چنری ہو گئی جب پہنچی اخباروں تک
جس کو جیسا روگ دیا ہے اس کا ویسا چارہ گر
بیماروں تک وید جی پہنچے شاعر عشق کے ماروں تک
مے خانہ میں اور تو کیا تھا ہم زخموں کی محفل تھی
بیچاروں سے شروع ہوئی تھی ختم ہوئی بیچاروں تک
جمہوری تہذیب یہی ہے سب کی اپنی حد بندی
جنتا کی حد ایک مہر تک نیتاؤں کی نعروں تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.