تیری دنیا یہ تیرے گمان و یقیں یا اخی
تیری دنیا یہ تیرے گمان و یقیں یا اخی
واہمے کے سوا اور کچھ بھی نہیں یا اخی
ایک بد شکل سی آرزو کے سوا کچھ نہ تھا
ہم سمجھتے رہے جس کو سب سے حسیں یا اخی
باس تازہ لہو کی ہواؤں میں ہے چار سو
خود کو دیکھوں کہ دیکھوں تری آستیں یا اخی
مرشدی آپ کے آستانے کی کیا بات ہے
ملتے ہیں اس جگہ آسمان و زمیں یا اخی
ارتکاز توجہ سے کب ہوتے ہیں معجزے
حبس دم ہی تو حسن تصوف نہیں یا اخی
جرم یہ ہے کہ خورشید کے خانوادے سے ہوں
مجھ سے خائف ہیں کیوں آپ کے جانشیں یا اخی
زندگی مثل شعب ابی طالب آصفؔ کی ہے
با خدا سازشوں کے سبب بالیقیں یا اخی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.