Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیری گرفت میں آئے نہ خود کے بس میں رہے

علی الدین نوید

تیری گرفت میں آئے نہ خود کے بس میں رہے

علی الدین نوید

MORE BYعلی الدین نوید

    تیری گرفت میں آئے نہ خود کے بس میں رہے

    ہم ابر بن کے ہواؤں کی دسترس میں رہے

    وہ کون لوگ تھے صحرا میں جن کو پھول ملے

    چمن میں رہ کے بھی ہم لوگ خار و خس میں رہے

    ہماری سادہ مزاجی ہی ہم کو لے ڈوبی

    ہم آسمان تھے لیکن زمیں کے بس میں رہے

    وہ قافلے جو کہیں دشت شب میں دفن ہوئے

    سحر ہوئی بھی تو آوازۂ جرس میں رہے

    بجھے تو کیسے بجھے پیاس جسم و جاں کی نویدؔ

    کہ چند گھونٹ ہی پیمانۂ ہوس میں رہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے