تیری محفل میں جتنے اے ستم گر جانے والے ہیں
تیری محفل میں جتنے اے ستم گر جانے والے ہیں
سردار گینڈا سنگھ مشرقی
MORE BYسردار گینڈا سنگھ مشرقی
تیری محفل میں جتنے اے ستم گر جانے والے ہیں
ہمیں ہیں ایک ان میں جو ترا غم کھانے والے ہیں
عدم کے جانے والو دوڑتے ہو کس لیے ٹھہرو
ذرا مل کے چلو ہم بھی وہیں کے جانے والے ہیں
صفائی اب ہماری اور تمہاری ہو تو کیوں کر ہو
وہی دشمن ہیں اپنے جو تمہیں سمجھانے والے ہیں
کسے ہم دوست سمجھیں اس جہاں میں اور کسے دشمن
کہ جو سمجھانے والے ہیں وہی بہکانے والے ہیں
مرض بڑھ جائے جس سے اے طبیب اب وہ دوا دینا
سنا ہے آج وہ میری خبر کو آنے والے ہیں
نہ سنتے ہیں کسی کی اور منہ سے بات کرتے ہیں
خدا جانے مسافر یہ کہاں کے جانے والے ہیں
ترے بیمار کب کھائیں دوا پرہیز کیا جانیں
یہ ہیں خون جگر پیتے یہ غم کے کھانے والے ہیں
قیامت تک نہ وہ اے مشرقیؔ منزل پہ پہنچیں گے
خیالی گھوڑے جو میدان میں دوڑانے والے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.