تیری نگاہ ناز کے بسمل نہ ہوں گے ہم
تیری نگاہ ناز کے بسمل نہ ہوں گے ہم
ہر رنگ ہر فضا میں تو شامل نہ ہوں گے ہم
اک بے وفا سے ہم نے یہاں تک کہا کبھی
چاہے گا گر خدا بھی تو حاصل نہ ہوں گے ہم
تنقید کرنے والوں پہ ہنسنا پڑا ہمیں
مشکل وہ چاہتے ہمیں مشکل نہ ہوں گے ہم
ساحل پہ جانے والے کبھی لوٹتے نہیں
دھوکے سے بھی کبھی کوئی ساحل نہ ہوں گے ہم
ہم کو ہے عشق اس سے جو ہے جونؔ ایلیا
یعنی کہ آپ کے کوئی قابل نہ ہوں گے ہم
ہم نے تو اپنے جسم میں اک دل کو مارا ہے
کیا پھر بھی سوچتے ہو کہ قاتل نہ ہوں گے ہم
مانا شراب پیتے ہیں تو کیا ہوا میاں
یعنی کہ آپ کہتے ہیں فاضل نہ ہوں گے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.