تیری یادیں بھی نہیں غم بھی نہیں تو بھی نہیں
تیری یادیں بھی نہیں غم بھی نہیں تو بھی نہیں
کتنی ویران ہے یہ آنکھ کہ آنسو بھی نہیں
میرے دل کو مرے احساس کو چھو جاتی تھی
بھیگے بھیگے ترے بالوں کی وہ خوشبو بھی نہیں
ہائے وہ پہلے پہل تیری جدائی کی گھڑی
اب تو پینے کی کوئی چاہ کوئی خو بھی نہیں
جو غم دہر کی راہوں کو حسیں تر کر دے
بہکے بہکے ترے قدموں کا وہ جادو بھی نہیں
اب گنہ گار نظر کی ہے کہاں جائے پناہ
راہ میں دور تلک کوئی پری رو بھی نہیں
- کتاب : Khushk Tahni Zard Pattay (Pg. 28)
- Author : Yousuf Taqi
- مطبع : Yousuf Taqi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.