Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیور بھید بتاتے ہیں یہ نم آلود ہواؤں کے

افتخار حیدر

تیور بھید بتاتے ہیں یہ نم آلود ہواؤں کے

افتخار حیدر

MORE BYافتخار حیدر

    تیور بھید بتاتے ہیں یہ نم آلود ہواؤں کے

    آج ذرا کھل کھیلنے والے ہیں انداز گھٹاؤں کے

    کمرہ بند کیا اور سارے ضبط کے بندھن ٹوٹ گئے

    آنکھیں ڈھیلی چھوڑیں رستے کھول دیے دریاؤں کے

    دوگانہ آزار ہے صاحب ہم جیسوں کی قسمت میں

    ہم محتاج رویوں کے اور ہم مجبور اناؤں کے

    دیکھ لے کتنے کشٹ اٹھا کر تیرے در تک پہنچا ہوں

    دیکھ لے پپڑی ہونٹوں کی اور دیکھ لے چھالے پاؤں کے

    کھائیاں ہیں کھڈے روڑے ہیں کنکر پتھر ہیں لیکن

    جنت کے رستے لگتے ہیں سارے رستے گاؤں کے

    ان کی چاہ میں قریہ قریہ بستی بستی گھوم لیے

    ان کی چاہ میں کونے کھدرے چھان لیے صحراؤں کے

    ہم جو بزم غیر میں اکثر ان کی باتیں کرتے ہیں

    تپتی دھوپ میں لطف لیا کرتے ہیں ٹھنڈی چھاؤں کے

    توڑ کے رسم عہد وفا کو آخر چھوڑ ہی جانا تھا

    پنجرے میں آ بیٹھے تھے پنچھی آزاد فضاؤں کے

    ہم محراب اور منبر والوں کی آنکھوں کو چبھتے ہیں

    ہم نے عقل کو رہبر مانا ہم مفرور خداؤں کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے