Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیز ہے پینے میں ہو جائے گی آسانی مجھے

ریاضؔ خیرآبادی

تیز ہے پینے میں ہو جائے گی آسانی مجھے

ریاضؔ خیرآبادی

MORE BYریاضؔ خیرآبادی

    تیز ہے پینے میں ہو جائے گی آسانی مجھے

    زمزمی سے دے دے زاہد تو ذرا پانی مجھے

    دیکھنا نازک بھی ہیں کمسن بھی ہیں بھولے بھی ہیں

    شام سے سمجھا رہی ہے ان کی نادانی مجھے

    بات بگڑی وصل میں بگڑی جو تو اے زلف یار

    کچھ پریشانی تجھے ہے کچھ پریشانی مجھے

    ہاتھ اٹھا کر رہ گئے آنکھیں جھکا کر رہ گئے

    تیغ عریاں کی پسند آئی جو عریانی مجھے

    بن گیا ہوں آئنہ اے جلوہ ہائے برق طور

    مل گئی ہے ان کی آئینے کی حیرانی مجھے

    آپ اسے درباں بتائیں عذر مجھ کو کچھ نہیں

    سونپئے گھر غیر کو اپنی نگہبانی مجھے

    خوب روتا ہوں بگولوں سے لپٹ کر دشت میں

    یاد آتی ہے جو اپنے گھر کی ویرانی مجھے

    فصل گل میں رنگ لایا ہے شباب دخت رز

    چھیڑتی ہے آ کے راتوں کو یہ مستانی مجھے

    بول اٹھا جوبن کسی سے بھی نہیں دبنے کا میں

    سونپئے سرکار اب اپنی نگہبانی مجھے

    راز سربستہ رہا کب چاک دامانی کا حال

    اے صبا دکھلا نہ اپنی پاک دامانی مجھے

    وائے قسمت پڑ گئی کیسی گرہ تقدیر میں

    عقدۂ مشکل نظر آتی ہے آسانی مجھے

    اب کہاں تقدیر میں ہیں گھونٹ شہد و شیر کے

    یاد آتی ہے کسی شے کی فراوانی مجھے

    چشم رحم اے ساقیٔ کوثر کہ اب ملتا نہیں

    تشنگان کربلا کے نام پر پانی مجھے

    شاہ دوراں حضرت حامدؔ علی خاں کے سوا

    کون ہے جس کی توجہ سے ہو آسانی مجھے

    روز افزوں ہو ترقی دولت و اقبال کی

    اور مل جائے در دولت کی دربانی مجھے

    چاہتا ہے قیس سے اچھی رہے شکل ریاضؔ

    بن چکا میں کیوں بناتا ہے ارے مانی مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے