تیز رو پانی کی تیکھی دھار پر بہتے ہوئے
تیز رو پانی کی تیکھی دھار پر بہتے ہوئے
کون جانے کب ملیں اس بار کے بچھڑے ہوئے
اپنے جسموں کو بھی شاید کھو چکا ہے آدمی
راستوں میں پھر رہے ہیں پیرہن بکھرے ہوئے
اب یہ عالم ہے کہ میری زندگی کے رات دن
صبح ملتے ہیں مجھے اخبار میں لپٹے ہوئے
ان گنت چہروں کا بحر بیکراں ہے اور میں
مدتیں گزریں ہیں اپنے آپ کو دیکھے ہوئے
کن رتوں کی آرزو شاداب رکھتی ہے انہیں
یہ خزاں کی شام اور زخموں کے بن مہکے ہوئے
کاٹ میں بجلی سے تیکھی بال سے باریک تر
زندگی گزری ہے اس تلوار پر چلتے ہوئے
- کتاب : sheerazah (Pg. 101)
- Author : makhmoor saeedi,Parem Gopal Mittal
- مطبع : P -K Publication 3072 Partap stareet gola Market -Daryaganj delhi-6P -K Publication 3072 Partap stareet gola Market -Daryaganj delhi-6 (1973)
- اشاعت : 1973
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.