Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیز رو پانی کی تیکھی دھار پر بہتے ہوئے

نشتر خانقاہی

تیز رو پانی کی تیکھی دھار پر بہتے ہوئے

نشتر خانقاہی

MORE BYنشتر خانقاہی

    تیز رو پانی کی تیکھی دھار پر بہتے ہوئے

    کون جانے کب ملیں اس بار کے بچھڑے ہوئے

    اپنے جسموں کو بھی شاید کھو چکا ہے آدمی

    راستوں میں پھر رہے ہیں پیرہن بکھرے ہوئے

    اب یہ عالم ہے کہ میری زندگی کے رات دن

    صبح ملتے ہیں مجھے اخبار میں لپٹے ہوئے

    ان گنت چہروں کا بحر بیکراں ہے اور میں

    مدتیں گزریں ہیں اپنے آپ کو دیکھے ہوئے

    کن رتوں کی آرزو شاداب رکھتی ہے انہیں

    یہ خزاں کی شام اور زخموں کے بن مہکے ہوئے

    کاٹ میں بجلی سے تیکھی بال سے باریک تر

    زندگی گزری ہے اس تلوار پر چلتے ہوئے

    مأخذ :
    • کتاب : sheerazah (Pg. 101)
    • Author : makhmoor saeedi,Parem Gopal Mittal
    • مطبع : P -K Publication 3072 Partap stareet gola Market -Daryaganj delhi-6P -K Publication 3072 Partap stareet gola Market -Daryaganj delhi-6 (1973)
    • اشاعت : 1973

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے