تھا مگر اتنا زیادہ تو جنوں خیز نہ تھا
تھا مگر اتنا زیادہ تو جنوں خیز نہ تھا
پہلے دیکھا تھا تو لب ہی تھا یہ لبریز نہ تھا
تھیں مگر اتنی بھی بدمست نہ تھیں یہ آنکھیں
تھا مگر آنکھ میں سرمہ ترا یوں تیز نہ تھا
تیرے پھولوں سے یہ خوشبو تو نہیں آتی تھی
موسم لمس سے تو قریۂ زرخیز نہ تھا
یاد تو ہے تری کم عمر نگاہوں کا فسوں
لیکن اس چشم جواں سا سحر انگیز نہ تھا
ٹوٹی پڑتی نہ تھیں آنکھیں مری تجھ پر ایسے
گل بہ داماں تو تو پہلے ہی تھا گل ریز نہ تھا
جیسا مواج تھا اس حسن کا دریا کاشفؔ
دل کا طوفان کوئی ویسا بلا خیز نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.