تھا میں آخر اسی موسم کی فضا میں پہلے
تھا میں آخر اسی موسم کی فضا میں پہلے
اس قدر سوز نہ تھا میری نوا میں پہلے
ہے اگر اس کی یہ حسرت کہ اسے سب دیکھیں
شاہد چرخ ہو روپوش گھٹا میں پہلے
خاک پوشوں کے بدن دیر میں لو دیتے ہیں
آگ لگتی ہے کسی نرم قبا میں پہلے
ہونٹ سینا بھی ہے اب فرض چلو یہ بھی سہی
ایسی شرطیں نہ تھیں آداب وفا میں پہلے
اہل فن اس کو نہ بھولیں کہ دل و جاں کی تپش
حرف میں بعد کو آتی ہے صدا میں پہلے
میرے عرصہ گہہ تقدیر میں آنے والو
دن گزارو کسی آشوب سرا میں پہلے
میرے صحرا میں تم آئے تو ہو نازک نفسو
سانس بھی لی ہے کبھی ایسی ہوا میں پہلے
- کتاب : Kulliyat-e-Mahshar Badayuni (Pg. 47)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.