تھا وہ جنگل کہ نگر یاد نہیں
تھا وہ جنگل کہ نگر یاد نہیں
کیا تھی وہ راہ گزر یاد نہیں
یہ خیال آتا ہے میں خوش تھا بہت
کس طرف تھا مرا گھر یاد نہیں
کیا تھی وہ شکل پہ بھولی تھی بہت
پیارا سا نام تھا پر یاد نہیں
زخموں کے پھول ہیں دل میں اب بھی
کس نے بخشے تھے مگر یاد نہیں
اک گھنی چھاؤں میں دن بیتا ہے
شب کہاں کی تھی بسر یاد نہیں
ایک لمحہ تو دھڑکتا ہے ضرور
کئی صدیوں کا سفر یاد نہیں
طاق تھے داستاں کہنے میں عبیدؔ
اب بجز دیدۂ تر یاد نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.