ٹھہر ٹھہر کے مرا انتظار کرتا چل
ٹھہر ٹھہر کے مرا انتظار کرتا چل
یہ سخت راہ بھی اب اختیار کرتا چل
سفر کی رات ہے ہر گام احتیاط برت
پلٹ پلٹ کے اندھیروں پہ وار کرتا چل
لیے جا کام تو اپنی فراخ دستی سے
قدم قدم پہ مجھے زیر بار کرتا چل
ادھر ادھر جو کھڑے ہو گئے ہیں تیرے لیے
انہیں بھی اپنے سفر میں شمار کرتا چل
کسی ٹھکانے پہ تجھ کو اگر پہنچنا ہے
تو نقش پا کا مرے اعتبار کرتا چل
نہ کھینچ دشت و جبل بحر و بر سے قدموں کو
یہ سب رکاوٹیں ہیں ان کو پار کرتا چل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.