تھکن کو جام کریں آرزو کو بادہ کریں
تھکن کو جام کریں آرزو کو بادہ کریں
سکون دل کے لیے درد کا اعادہ کریں
ابھرتی ڈوبتی سانسوں پہ منکشف ہو جائیں
سلگتی گرم نگاہوں کو پھر لبادہ کریں
بچھائیں دشت نوردی جنوں کی راہوں میں
فراق شہر رفاقت میں ایستادہ کریں
تمہارے شہر کے آداب بھی عجیب سے ہیں
کہ درد کم ہو مگر آہ کچھ زیادہ کریں
یہ سرد رات نگل لے گی ساعتوں کا وجود
جلائیں شاخ بدن اور استفادہ کریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.