ٹھنڈی ہے یا گرم ہوا ہے
ٹھنڈی ہے یا گرم ہوا ہے
اس کو کیا اس کی پروا ہے
کتنی گہری خاموشی ہے
کتنا گہرا سناٹا ہے
ہے درپیش مسافت کیسی
ایک زمانہ ہانپ رہا ہے
جنگل تو طے کر آئے ہیں
آگے اک صحرا پڑتا ہے
اگلے پل کیا جانے کیا ہو
اب تو یہی دھڑکا رہتا ہے
کوئی نہیں ہے ساتھ تمہارے
اپنے ہی قدموں کی صدا ہے
کون ہے وہ خوش قسمت دیکھیں
جس کو صبر کا اجر ملا ہے
یار سکونؔ شکایت کیسی
تیرا اپنا کیا دھرا ہے
- کتاب : Funoon (Monthly) (Pg. 311)
- Author : Ahmad Nadeem Qasmi
- مطبع : 4 Maklood Road, Lahore (Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23)
- اشاعت : Edition Nov. Dec. 1985,Issue No. 23
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.