ٹھوکر سے فقیروں کی دنیا کا بکھر جانا
ٹھوکر سے فقیروں کی دنیا کا بکھر جانا
خواہش کا لرز جانا اسباب کا ڈر جانا
آکاش کے ماتھے پہ جادو کا سبب یہ ہے
تاروں کا چمک جانا چندا کا نکھر جانا
آ تجھ کو بتا دوں میں اچھی سی غزل کیا ہے
افکار کے سانچے میں لفظوں کا اتر جانا
اقرار محبت کی نازک سی دلیلیں ہیں
آنکھوں میں چمک آنا زلفوں کا سنور جانا
بے ربط دلیلیں ہیں اس شوخ کی باتوں میں
کچھ دیر تلک کہنا پھر کہہ کے مکر جانا
دنیا جسے کہتی ہے وہ نیل کمل تم ہو
ہر جھیل کو جچتا ہے ترا کھل کے ابھر جانا
تم میری ضرورت ہو عالمؔ یہی کہتا ہے
اس بات کا مطلب ہے ترے بن مرا مر جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.