تیسری آنکھ کھلے گی تو دکھائی دے گا
تیسری آنکھ کھلے گی تو دکھائی دے گا
اور کے دن مرا ہم زاد جدائی دے گا
وہ نہ آئے گا مگر دل یہ کہے جاتا ہے
اس کے آنے کا ابھی شور سنائی دے گا
دل کا آئینہ ہوا جاتا ہے دھندلا دھندلا
کب ترا عکس اسے اپنی صفائی دے گا
خوش تھا میں چہرے پہ آنکھوں کو سجا کر لیکن
کیا خبر تھی مجھے کچھ بھی نہ سجھائی دے گا
اپنے ہی خون میں آلودہ کیے بیٹھا ہوں
کون اس ہاتھ میں اب دست حنائی دے گا
موت بھی دور بہت دور کہیں پھرتی ہے
کون اب آ کے اسیروں کو رہائی دے گا
بیچنے نکلا ہوں علویؔ مرا دیوان مگر
جانتا ہوں میں کوئی پیسہ نہ پائی دے گا
- کتاب : لفافے میں روشنی (Pg. 71)
- Author : محمد علوی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.