طلسماتی فضا تخت سلیماں پر لئے جانا
طلسماتی فضا تخت سلیماں پر لئے جانا
مرے گھر میں اترتی شام کا منظر لئے جانا
وہ اسباب شکست و فتح خود ہی جان جائے گا
علم جب ہاتھ سے چھوٹے تو میرا سر لئے جانا
گرج کے ساتھ بجلی بھی چمکتی ہے پہاڑوں میں
مسافر ہے کہ طوفانی ہوا کو گھر لئے جانا
کھلے جاتے ہیں جیسے دل کے سارے بند دروازے
اب ان قدموں کی آہٹ کیا سماعت پر لئے جانا
وہاں سنتے نہیں ہیں دیکھتے ہیں زخم پیشانی
اگر جانا تو آئینہ پس جوہر لئے جانا
گلی کی خاک مٹھی میں لئے ہیں چاہنے والے
زبیرؔ اس کیمیا کو تم بھی چٹکی بھر لئے جانا
- کتاب : Shabkhoon (Urdu Monthly) (Pg. 1117)
- Author : Shamsur Rahman Faruqi
- مطبع : Shabkhoon Po. Box No.13, 313 rani Mandi Allahabad (June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II)
- اشاعت : June December 2005áIssue No. 293 To 299âPart II
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.