ترا جلوہ نہایت دل نشیں ہے
ترا جلوہ نہایت دل نشیں ہے
محبت لیکن اس سے بھی حسیں ہے
جنوں کی کوئی منزل ہی نہیں ہے
یہاں ہر گام گام اولیں ہے
سنا ہے یوں بھی اکثر ذکر ان کا
کہ جیسے کچھ تعلق ہی نہیں ہے
مسیحا بن کے جو نکلے تھے گھر سے
لہو میں تر انہیں کی آستیں ہے
میں راہ عشق کا تنہا مسافر
کسے آواز دوں کوئی نہیں ہے
شمیمؔ اس کو کہیں دیکھا ہے تم نے
سنا ہے وہ رگ جاں سے قریں ہے
- کتاب : Junoon (Pg. 225)
- Author : Naseem Muqri
- مطبع : Naseem Muqri (1990)
- اشاعت : 1990
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.