Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترا خیال کہ خوابوں میں جن سے ہے خوشبو

رئیس امروہوی

ترا خیال کہ خوابوں میں جن سے ہے خوشبو

رئیس امروہوی

MORE BYرئیس امروہوی

    ترا خیال کہ خوابوں میں جن سے ہے خوشبو

    وہ خواب جن میں مرا پیکر خیال ہے تو

    ستا رہی ہیں مجھے بچپنے کی کچھ یادیں

    وہ گرمیوں کے شب و روز دوپہر کی وہ لو

    پچاس سال کی یادوں کے نقش اور نقشے

    وہ کوئی نصف صدی قبل کا زمانہ ہو

    وہ گرم و خشک مہینے وہ جیٹھ وہ بیساکھ

    کہ حافظے میں کبھی آہ ہیں کبھی آنسو

    وہ زائیں زائیں کے کتنے مہیب زناٹے؟

    فضا کا ہول ہوا کی وہ وحشتیں ہر سو

    وہ سائیں سائیں کے کتنے عجیب سناٹے؟

    وہ سنسنی وہ پراسرار ایک عالم ہو

    وہ دوپہر وہ ہبوڑے وہ سینگی بائی کوٹ

    فضائے شعلہ بجان و ہوائے آتش خو

    وہ کھڑکیوں میں ہواؤں کی سرکشی تندی

    وہ بام و در پہ مسلط جہنمی جادو

    وہ پیچ و تاب بگولوں کا میرے آنگن میں

    چڑیلیں گھر میں گھس آئی ہیں کھول کر گیسو

    وہ لو کا زور کہ سارے کواڑ بجتے ہیں

    کہ جیسے لشکر جنات کا عمل ہر سو

    وہ شور جیسے بگولوں میں بھوت ہوں رقصاں

    وہ قاہ قاہ وہ ہا ہا وہ ہونک وہ ہو ہو

    گزر رہا ہے تصور سے جیٹھ کا موسم

    اور اس سمے میں مجھے یاد آ رہا ہے تو

    مأخذ :
    • کتاب : Hikayat-e-nai (Pg. 20)
    • Author : Hikayat-e-nai
    • مطبع : Rais Acadami, Garden Est. Krachi-3 (1975)
    • اشاعت : 1975

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے