ترا لحظہ وہی تلوار جیسا تھا
مری گردن میں خم ہر بار جیسا تھا
اتر جاتا تو رسوائی بہت ہوتی
کہ سر کا بوجھ بھی دستار جیسا تھا
تراشی ہیں غم دوراں نے تقدیریں
یہ خنجر بھی کسی اوزار جیسا تھا
ہنسی بھی اشتہاروں سی چمکتی تھی
وہ چہرہ تو کسی اخبار جیسا تھا
بہت رشتے تھے سب کی قیمتیں طے تھی
ہمارے گھر میں کچھ بازار جیسا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.