ترا وجود تری شخصیت کہانی کیا
کسی کے کام نہ آئے تو زندگانی کیا
ہوس ہے جسم کی آنکھوں سے پیار غائب ہے
بدل گئے ہیں سبھی عشق کے معانی کیا
ازل سے جاری ہے تا حشر ہی چلے گا سفر
سمے کے سامنے دریاؤں کی روانی کیا
یہ مانتا ہوں میں مہماں خدا کی رحمت ہے
کے تم نے دیکھی نہیں میری میزبانی کیا
خمار عشق بھی اترے گا روز وصل کے بعد
رہے گی اپنی بھلا عمر بھر جوانی کیا
بنا لڑے ہی جو تو مشکلوں سے ہارا ہے
رگوں میں تیری لہو بن گیا ہے پانی کیا
خوشی کی چاہ میں کچھ غم اٹھانے پڑتے ہیں
گلوں کی خار نہیں کرتے پاسبانی کیا
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.