ترے خیال نے احسان لا جواب کیا
ترے خیال نے احسان لا جواب کیا
نفس نفس کو مرے وقف اضطراب کیا
عدو کا حرف ملامت بنا مری شہرت
اسی نے خاک کے ذرے کو آفتاب کیا
تری نظر کو نظر لگ نہ جائے دنیا کی
بھرے جہاں میں جو میرا ہی انتخاب کیا
قدم قدم پہ رہی جستجوئے نام و نمود
اسی ہوس نے ہمیں عمر بھر خراب کیا
ازل کے دن سے اندھیرے مرا مقدر تھے
تری نظر نے مجھے رشک ماہتاب کیا
گلا کیا تھا تغافل کا چاندؔ کیوں اس سے
تجھی کو اشک ندامت نے آپ آب کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.