ترے لب بن ہے دل میں شعلہ زن مل جس کو کہتے ہیں
ترے لب بن ہے دل میں شعلہ زن مل جس کو کہتے ہیں
نشے کی موت کی ہچکی ہے قلقل جس کو کہتے ہیں
جو پوچھے اتحاد حسن و عشق اس کو نظر آوے
کہ نکلا بیضۂ غنچہ سے بلبل جس کو کہتے ہیں
اے مالی خارج آہنگی نہ کر ساز محبت میں
دل بلبل ہے ٹوٹا خوں ہوا گل جس کو کہتے ہیں
گزرنے کا سبب ہے زندگی کے آب سے پیری
قدم خم ہے محیط عمر کا پل جس کو کہتے ہیں
بجا ہوتے ہیں عزلتؔ دل کباب ان عشق بازوں کے
دھواں ہے حسن کی آتش کا کاکل جس کو کہتے ہیں
- Deewan-e-uzlat(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.