ترے مسلک میں کیا اتنا بھی سمجھایا نہیں جاتا
ترے مسلک میں کیا اتنا بھی سمجھایا نہیں جاتا
فقیروں اور درویشوں سے ٹکرایا نہیں جاتا
نئے جملے تلاشو واقعی گر تم مقرر ہو
ہر اک تقریر میں جملوں کو دہرایا نہیں جاتا
تری فرقت میں سارے جسم کو پتھرا دیا میں نے
فقط آنکھیں بچی ہیں ان کو پتھرایا نہیں جاتا
تو اپنے عہدۂ منصف سے منصف استعفیٰ دے دے
اگر حق دار کا حق تجھ سے دلوایا نہیں جاتا
انا الحق کہنے والے آج بھی موجود ہیں لیکن
انہیں اس دور میں پھانسی پے لٹکایا نہیں جاتا
ہوا ہو تیز تو دیوار و در تھرانے لگتے ہیں
مگر اس خوف سے گھر چھوڑ کے جایا نہیں جاتا
بہت سے پیڑ آدم خور خصلت والے ہوتے ہیں
نوازؔ ہر پیڑ کے سایہ میں سستایا نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.