تری آشنائی سے تیری رضا تک
تری آشنائی سے تیری رضا تک
مری بات پہنچی ہے اب انتہا تک
وہ پہلی نظر جس سے گھائل ہوا تھا
وہ پہلی خطا تھی جو پہنچی خطا تک
تری شوخیوں نے بھی جرأت بڑھا دی
یوں ہی ہاتھ میرے نہ پہنچے ردا تک
کہاں تک تعاقب میں پھرتا رہا میں
نشاں تک زباں تک ادا تک لقا تک
وہ جادو ادائیں اداؤں میں جادو
یہ پہنچایں ہم کو فنا سے بقا تک
ابھی تک وہ ساز ستم بج رہا ہے
جو پہنچا تھا بھولے سے تیری صدا تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.