Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری آواز دھیمی ہو رہی ہے

فہمی بدایونی

تری آواز دھیمی ہو رہی ہے

فہمی بدایونی

MORE BYفہمی بدایونی

    تری آواز دھیمی ہو رہی ہے

    کوئی دیوار اونچی ہو رہی ہے

    خدا پر ماتھا پچی ہو رہی ہے

    اسی سے ہر ترقی ہو رہی ہے

    تری آنکھیں بتاتی ہیں کہیں سے

    مری تائید جاری ہو رہی ہے

    وہ ہوٹل تھا وہاں پر کون کہتا

    سنو جی چائے ٹھنڈی ہو رہی ہے

    بلا کی بھیڑ ہے اس کی گلی میں

    طرف داروں کی گنتی ہو رہی ہے

    ہوا خوشبو اڑا لائی ہے اس کی

    گلوں میں چھینا جھپٹی ہو رہی ہے

    گرا ہے آنکھ میں بس ایک ذرہ

    مگر تکلیف کتنی ہو رہی ہے

    فضا اچھی نہیں ہے بزم دل کی

    غموں میں کانا پھوسی ہو رہی ہے

    کوئی چلتا نہیں راہ خدا پر

    زبانی جی حضوری ہو رہی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 30)
    • Author : فہمی بدایونی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے