تری فضول بندگی بنا نہ دے خدا مجھے
تری فضول بندگی بنا نہ دے خدا مجھے
میں کیا ہوں اور تو سمجھ رہا ہے جانے کیا مجھے
نہ تو نظر میں ہے کہیں نہ دشت ہے نہ شہر ہے
یہ کس خلا میں کھینچ لائے تیرے نقش پا مجھے
تو اپنا کام کر گزر مجھے کوئی گلہ نہیں
جو وقت نے بنا دیا ہوا تجھے دیا مجھے
تجھے ہی سوچتے ہوئے پھر آج سو گیا ہوں میں
گزر ترا ہو خواب سے تو نیند سے جگا مجھے
وہاں سے دیکھتی ہے کیا ہوائے دشت ماریا
ذرا مرے قریب آ میں خاک ہوں اڑا مجھے
میں جانتے ہوئے بھی سب خریدتا چلا گیا
وہ اشک بیچتا رہا بتا کے قہقہہ مجھے
ملے تمام لوگ زندگی کی دھوپ چھاؤں میں
بس ایک امتیازؔ ہی کہیں نہیں ملا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.