تری جب نیند کا دفتر کھلا تھا
یقیناً ایک اک منظر کھلا تھا
اسے تم چاند سے تشبیہ دینا
کہ اس کے ہاتھ میں خنجر کھلا تھا
سنا دیوار و در کیا کہہ رہے ہیں
ہماری پیٹھ پر نشتر کھلا تھا
نہیں کہ تنگ تھیں اپنی قبائیں
تمہارے جسم کا پیکر کھلا تھا
بدلتے موسموں کی تان ٹوٹی
گھٹاؤں پر مرا ساغر کھلا تھا
پری پیکر سے جب بھی بات ہوتی
مزے کی بات ہے اکثر کھلا تھا
کسی کے ہاتھ سوئے تھے سرہانے
کسی کے ہاتھ میں خنجر کھلا تھا
اڑانیں جب بھی تھیں محدود کھلرؔ
ہمارے نام کا شہ پر کھلا تھا
- کتاب : Khwaab Palkon Mein (Pg. 52)
- Author : Vishal Khullar
- مطبع : Insha Publications
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.