تری جستجو میں دیکھا میں کہاں کہاں سے گزرا
تری جستجو میں دیکھا میں کہاں کہاں سے گزرا
کبھی اس زمیں کو روندا کبھی آسماں سے گزرا
ترے غم میں دو جہاں سے جو بچا لیا ہے دامن
کبھی ایسا بھی ہوا ہے غم دو جہاں سے گزرا
مرے نقش ہائے الفت یہ بتا رہے ہیں سب کو
میں کہاں کہاں پہ ٹھہرا میں کہاں کہاں سے گزرا
یہ مساجد و منادر مرے کام کچھ نہ آئے
ترے عشق میں جو گزرا تو میں اپنی جاں سے گزرا
تو خبیر بھی ہے کامل تو علیم بھی ہے مطلق
ترے سامنے کہوں کیا میں کہاں کہاں سے گزرا
کبھی وہ تھے مجھ سے برہم کبھی مجھ پہ مہرباں تھے
کہ فگارؔ عشق میرا کڑے امتحاں سے گزرا
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 654)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
- اشاعت : 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.