تولتا کیا مجھ کو کوئی جوہری میزان میں
تولتا کیا مجھ کو کوئی جوہری میزان میں
میں تھا میرا اور پڑا تھا کوئلے کی کان میں
تم سے تو ہوتا نہیں ہے اعتراف فن مرا
چند جملے میں ہی کہتا ہوں تمہاری شان میں
برسر پیکار اس کو دیکھ کر سب شاد تھے
جا لگا ساحل سے وہ تنکا مگر طوفان میں
سج رہی ہیں پھر سیاسی منڈیاں چاروں طرف
دیکھنا تبدیل ہوگا شہر قبرستان میں
عشق میں صحرا نوردی راس کیا آتی مجھے
وہ تھا کوئی اور جو پھرتا تھا ریگستان میں
فیضؔ یہ مجھ کو یقیں ہے سازشوں کے باوجود
پھولتی پھلتی رہے گی اردو ہندوستان میں
- کتاب : Handwriting File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.