توشۂ دھوپ سے جسموں کو تراشے سورج
توشۂ دھوپ سے جسموں کو تراشے سورج
کبھی پتھر پہ بھی کچھ نقش ابھارے سورج
مدتیں گزریں اندھیروں میں بسر کرتا ہوں
میری بستی میں کبھی کوئی اگائے سورج
میں کہ گرویدۂ شب ہوں یہ بجا ہم نفسو
پر کبھی آ کے صدائیں دے پکارے سورج
شب کے دامن میں بھی ہیں چاند ستارے لیکن
دھوپ پہلو میں لیے آنکھ دکھائے سورج
تیری یادوں کا کرم میری نگاہوں کی تپشؔ
تھک گیا ہوں مری پلکوں سے اٹھائے سورج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.