تم اپنے آپ میں اے دوست حوصلہ رکھنا
تم اپنے آپ میں اے دوست حوصلہ رکھنا
بچھڑ کے خوابوں میں ملنے کا سلسلہ رکھنا
تم اپنے دل کا مرے دل سے رابطہ رکھنا
جدا زمانے سے ایسا بھی راستہ رکھنا
بجھا دیا ہے ہوا نے چراغ الفت کا
اسی کو پھر سے جلانے کا ولولہ رکھنا
کوئی امید رکھوں تم سے پھر نہ ملنے کی
اگر میں سامنے آؤں تو فاصلہ رکھنا
تمہاری پیاس اگر بجھ بھی جائے اے ناصرؔ
تم اپنے ذہن کے گوشے میں کربلا رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.