تم غیر سے ملو نہ ملو میں تو چھوڑ دوں (ردیف .. ے)
تم غیر سے ملو نہ ملو میں تو چھوڑ دوں
گر اس وفا پہ کوئی کہے بے وفا مجھے
سچ ہے تو بدگماں ہے سمجھتا ہے کچھ کا کچھ
بوسہ نہ لینا تھا ترے آئینے کا مجھے
انصاف کر خراب نہ پھرتا میں در بدر
ملتی جو تیرے گوشۂ خاطر میں جا مجھے
اس بت کی میں دکھاؤں گا تصویر واعظو
پھر کیا کہے گا داور روز جزا مجھے
کیوں ان سے وقت قتل کیا شکوہ غیر کا
کرنی تھی مغفرت ہی کی اپنی دعا مجھے
پوچھے جو تجھ سے کوئی کہ تسکیںؔ سے کیوں ملا
کہہ دیجو حال دیکھ کے رحم آ گیا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.