تم کلی اک گلاب کی سی ہو
تم کلی اک گلاب کی سی ہو
اک کرن آفتاب کی سی ہو
دوڑتا ہوں میں تشنہ لب پیچھے
میرے حق میں سراب کی سی ہو
جو نہ تعبیر ہو سکے گا کبھی
تم حسیں ایسے خواب کی سی ہو
حسن بے مثل لا جواب ترا
یہ غلط ماہتاب کی سی ہو
ایک دریا ہے موجزن تم میں
اک امنڈتے شباب کی سی ہو
حال دل کا ترے میں کیا جانوں
بند تم اک کتاب کی سی ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.