Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم کو واپس بلاتی پکاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

منیر جعفری

تم کو واپس بلاتی پکاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

منیر جعفری

MORE BYمنیر جعفری

    تم کو واپس بلاتی پکاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    پاؤں پڑتے ہوئے چپ کے ماروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    جب ضرورت کی مقدار بڑھتی ہے سب ڈوبنے لگتے ہیں

    ہم نشیبوں کے آباد کاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    ایک اونچائی پر خود کو تسلیم کرتی مسرت کے بعد

    نیچے گرتے ہوئے آبشاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    ایک عرصہ یہاں زندگی اپنی تولید کرتی رہی

    ان کھنڈر اوڑھتے سبزہ زاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    کتنی دنیائیں تسخیر ہونے کی خواہش میں بیتاب ہیں

    ان پہاڑوں میں موجود غاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    ہم سماجی غلاموں پہ اپنے لیے سوچنا بند ہے

    ایک سورج کے ہوتے ستاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    تم نہیں جانتے پست ذہنوں کے مابین فکر رسا

    کھائیوں میں گھرے کوہساروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    مونالیزا کی مسکان اس کے بدن کا خلاصہ نہیں

    دیکھنے والو ان شاہکاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    میں نے غالبؔ کو دلی کا پرسہ دیا فیضؔ گویا ہوئے

    میرے بچے ابھی میرے یاروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    بانوئے صبح جب روشنی کی رسد روکتی ہے منیرؔ

    وقت کو پیش آتے خساروں کے دکھ تم نہیں جانتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے