تم کچھ بھی کرو ہوش میں آنے کے نہیں ہم
تم کچھ بھی کرو ہوش میں آنے کے نہیں ہم
ہیں عشق گھرانے کے زمانے کے نہیں ہم
ہم اور محبت کے سوا کچھ نہیں کرتے
وہ روٹھ گیا ہے تو منانے کے نہیں ہم
دریا ہے محبت تو ملے جسم کا میدان
اک جسم پیالے میں سمانے کے نہیں ہم
ہم پر بھی کبھی اپنی ہلاکت کی نظر ڈال
سچ جان کہ جان اپنی بچانے کے نہیں ہم
کتنا ہی کرے شور یہاں آ کے زمانہ
تجھ پر سے مگر دھیان ہٹانے کے نہیں ہم
یہ جسم فقط ایک طرف کا ہے مسافر
جا کر پھر اسی جسم میں آنے کے نہیں ہم
پاس آؤ کہ ہم کھا تو نہیں جائیں گے تم کو
بس دانت دکھانے کے ہیں کھانے کے نہیں ہم
احساسؔ میاں پیر ہیں مرشد ہیں ہمارے
اب اٹھ کے یہاں سے کہیں جانے کے نہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.