تم کیا صاحب اور تمہاری بات ہے کیا
تم کیا صاحب اور تمہاری بات ہے کیا
دھرتی کی آکاش تلے اوقات ہے کیا
صرف جنوں ہے اس کے سوا یہ کچھ بھی نہیں
پیار نہ دیکھے نسل ہے کیسی ذات ہے کیا
پوچھ رہی ہیں روٹھ کے جاتی خوشیاں بھی
جیت سے پہلے جیون پتھ پر مات ہے کیا
ہم کیا جانیں ہم نے اندھیرا اوڑھ لیا
اس کی ادا کیا خواہش کیا جذبات ہے کیا
بخت کا تارہ شام سے پہلے ڈوب گیا
رات گئے اب تاروں کی بارات ہے کیا
تیرے سارے خواب ہی ذاکرؔ بھیگ چکے
دل کی زمیں پر اشکوں کی برسات ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.