تم نے اب سیکھ لیا مجھ کو ستائے رکھنا
تم نے اب سیکھ لیا مجھ کو ستائے رکھنا
ایک محشر سا مرے دل میں اٹھائے رکھنا
ایسا کرنا کہ مرے نام کو دل پر لکھ کر
پردۂ ذہن کو توقیر دلائے رکھنا
میں بھی رکھوں گا تمہیں سوچ کے شانوں پہ سوار
تم بھی سینے سے مری آس لگائے رکھنا
پھر اترنا ہے مجھے خواب کی گہرائی میں
تم نگاہوں میں کوئی راہ بنائے رکھنا
منتظر آنکھ کو مایوس نہ ہونے دینا
خود کو امید کے رستے پہ بٹھائے رکھنا
جانے کب پھر سے پلٹ آؤں تمہاری خاطر
پھول احساس کے گلشن میں کھلائے رکھنا
اپنی آنکھوں کا دیا میری جبیں پر رکھ کر
نام اپنا مری قسمت میں جگائے رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.