تم نے ہمارا ساتھ دیا تو خود کو ہم پا جائیں گے
تم نے ہمارا ساتھ دیا تو خود کو ہم پا جائیں گے
ورنہ اپنی ذات سے ہمدم پھر دھوکا کھا جائیں گے
کڑی دھوپ میں ہم لے آئے اپنے کومل گیتوں کو
ان کے پھول سے چہرے دیکھیں دھوپ میں کمھلا جائیں گے
آنکھیں موند کے چلنے والے دھن کے پکے نکلے تو
چلتے چلتے اک دن آخر منزل کو پا جائیں گے
کون ہواؤں کے پر باندھے کون ہمارا رستہ روکے
آگ کا دریا ہوگا تو بھی تیر کے ہم آ جائیں گے
دانائی کے شہر کے باسی پاگل پن کے جنگل میں
جنگل والو آنکھ بچا کر آگ سی بھڑکا جائیں گے
من کی آنکھ کھلے تو سمجھو نور کا زینہ چڑھنا ہے
ورنہ تن کی آنکھ کے شیشے دھوپ میں دھندلا جائیں گے
درد ہوا کا پیچھا کرنا سب کے بس کی بات نہیں
اپنا پیچھا کرتے کرتے دوست بھی اکتا جائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.